اسرائیل کو ’بروقت اور مناسب طریقے‘ سے جواب دیں گے
![]() |
مشترکہ پریس کانفرنس |
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اسرائیلی حملوں کے دفاع کا مکمل حق رکھتا ہے۔
ترک نیوز ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اسلام آباد میں پاکستانی وزیرخارجہ اسحق ڈار کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ’ ایران 26 اکتوبر کے اسرائیلی حملے کا بروقت اور مؤثر جواب دے گا۔ ’
سید عباس عراقچی نے’صیہونی ریاست‘ پر غزہ سے لبنان تک دہشت گردی پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری فلسطینیوں کی ’نسل کشی‘ روکنے میں ناکام رہی ہے۔
وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے پریس کانفرنس میں1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر فلسطین کی ایک قابل عمل، خود مختار اور متصل ریاست کے قیام کے مطالبے کا اعادہ کیا جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ انہوں نے اسرائیل حملوں کو ایران کی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ایرانی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم قابض قوتوں کی طرف سے حق خودارادیت کو دہشت گردی کے ساتھ مساوی کرنے کے رجحان کو مسترد کرتے ہیں، جو ان کے قبضے اور نسل پرستی کی پالیسیوں کو طول دینے کی ایک چال کے سوا کچھ نہیں ہے۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ ’فلسطین اور جموں و کشمیر کا دیرینہ مسئلہ حق خود ارادیت سے انکار پر مبنی ہے، ان مسائل کو پرامن طریقے سے متاثرہ آبادی کے حقوق اور امنگوں کا مکمل احترام کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک تہران میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر کام کررہے ہیں۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ دونوں ممالک تہران میں اسلامی تعاون تنظیم کے آئندہ سربراہی اجلاس میں مشترکہ حکمت عملی پیش کرنے پر کام کر رہے ہیں، جس کا مقصد اسرائیلی جارحیت سے کے خلاف مؤثر اقدامات کرنا ہے۔
ایرانی وزیرخارجہ نے دہشت گردی کو دونوں ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ قرار دیا جبکہ فریقین نے انسداد دہشت گردی کے لیے مشترکہ کاوشیں کرنے کے عزم کا بھی ارادہ کیا۔
انہوں نے پاکستان کی جانب سے غزہ اور مسئلہ فلسطنیوں کی مسلسل حمایت کو سراہا۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کو ایران کا سرکاری دورہ کرنے اور تہران میں ہونے والے ای سی او کے وزارتی اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔
دونوں عہدیداروں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے ان کے حق خودرادیت کے لیے اپنی حمایت کے عزم کا اظہار کیا۔