شناخت قبله
![]() |
قبلے کی شناخت |
قبلہ سے مراد کعبہ ہے جو مسجد الحرام کے درمیان واقع ہے ۔ اور اس کے محاذات میں زمین سے آسمان تک سب کا سب قبلہ ہے۔ واجب ہے کہ نماز واجب کو رو بقبلہ بجا لائے بلکہ نماز مستحب میں بھی قبلہ رو ہونا معتبر ہے ۔ دور کے مقامات پر قبلہ کی شناخت کے بہت سے طریقے ہیں۔ زوال کے وقت آفتاب کو اپنی بائیں بھوں پر لینے سے قبلہ معلوم ہو جاتا ہے یہاں ستارہ جدی کو کہ جو قطب شمالی کے قریب ایک ستارہ ہے جس سے عرفا قطب تارا کہتے ہیں اس کی انتہائی بلندی کے وقت داہنے کاندھے کے مقابل رکھنا قبلہ کی علامت ہے۔ اگر اس طرح معلوم نہ ہو تو ایسی علامتوں پر یا مسلمانوں کے شہر میں ان کے قبرستان یا مسجدوں سے قبلہ کی تشخیص پر اعتماد کرنا چاہیے تا وقتیکہ ان چیزوں کا غلط ہونا ظاہر نہ ہو۔ اور اگر کہیں قبلہ کی شناخت نہ علم سے ہو سکے نہ ظن سے۔ تو واجب ہے کہ چاروں سمتوں میں ایک ایک دفعہ نماز پڑھے۔ بشرطیکہ وقت وسیع ہے ہو۔ اور اگر وقت تنگ ہو تو جتنی بھی گنجائش ہو پڑھے خواہ ایک ہی دفعہ سہی ۔ اور جس سمت میں چاہے پڑھے ۔ اگر قبلہ پہچان کر نماز پڑھے۔ اور اس کے بعد ظاہر ہو کہ نماز میں رو بقبلہ نہیں ۔ بلکہ پشت بقبلہ تھا یا قبلہ دہنی یا بائیں جانب تھا تو اگر وقت باقی ہو تو نماز کا اعادہ کرے اور اگر نہ باقی ہو تو اس کی قضا بجا لائے ۔ اور اگر اثنائے نماز میں قبلہ اور داہنی طرف کے درمیان یا قبلہ اور بائیں جانب کے درمیان تھوڑا سا انحراف ظاہرتو فوراً رو بقبلہ ہو جائے اور نماز کو پورا کرے نماز صحیح ہوگی۔ اور اگر نماز ختم ہونے کے بعد معلوم ہو۔ تب بھی نماز کو صحیح سمجھے۔
مکان نماز
واجب ہے کہ نماز پڑھنے کی جگہ مباح ہو ،غصبی نہ ہو۔ اور کھڑے ہونے کی جگہ سے محل سجدہ پست و بلند نہ ہو۔ مگر ایک اینٹ بھر کی پستی و بلندی میں (جو چار انگل سے زیادہ نہ ہو) کوئی حرج نہیں ہے۔ اور لازم ہے کہ نماز اس جگہ کے مالک کی اجازت سے ہو کہ خواہ اجازت صریحی یعنی کھلم کھلا ہو یا اجازت ضمنی ہو یعنی وہ کہ دے کہ آپ کو یہاں پر ہر بات کا اخذ کا اختیار ہے توضمنا نماز کی بھی اجازت ہو گئی یا اجازت فحوائی ہو یعنی مکان میں رہنے کی اجازت دے تو یہ مطلب بھی ثابت ہوگا کہ نماز کی اجازت بدرجہ اولی ہے، یا شاہد حال سے مالک کی اجازت کا پتہ چلے جیسے مہمان خانے سرائے وغیرہ جو رفاہ عام کے لئے بنائے گئے ہوں ۔ اور اگر کسی شخص نے وہ جگہ کرایہ پر لی ہو تواب کرایہ دار کی اجازت ضروری ہوگی۔واجب ہے کہ نماز کی جگہ ایسی نجاست سے پاک ہو جو بدن یا لباس کو نجس کرےلیکن اگر وہ مقام ایسا خشک ہو کہ جس کی نجاست اثر نہ کرے گی اور محل سجدہ پاک ہو ۔ تونماز صحیح ہے ورنہ اگر سجدہ گاہ بھی نجس ہوگی تونماز صحیح نہیں۔
بنا بر احوط عورت مرد سے آگے کھڑے ہو کر یا دونوں ایک دوسرے کے پہلو میں نمازنہ پڑھیں خواہ محرم ہوں یا نا محرم ہوں اگر چہ کراہت ہے اور یہ کراہت جاتی رہتی ہے اگر دونوں کے درمیان کوئی پردہ حائل ہو یا دس ہاتھ کا فاصلہ ہو۔
جن مقامات پر نماز پڑھنا مکروہ ہے
منجملہ ان کے ایک حمام بلکہ بہتر یہ ہے کہ حمام کے جامہ خانہ میں بھی نہ پڑھے۔
ایسا مقام جہاں طبیعت نفرت کرے
گھوڑے گدھے وغیرہ جہاں بندھتے ہوں
راستہ پر
ایسے مکان میں کہ جہاں سامنے زی روح کی تصویر ہو وہ مجسم ہو یا غیر مجسم
ایسی جگہ جہاں سامنے دروازہ کھلا ہو۔
ایسی جگہ جہاں سامنے چراغ یا آگ روشن ہو۔
ایسی جگہ جہاں کوئی شخص خاص کر عورت نماز گزار کے سامنے ہو۔
جہاں سامنے قرآن مجید یا کوئی کتاب یا کا غذ جس کی تحریر نمایاں ہو کھلا ہوا ہو۔
اس مکان میں جہاں کتا ہو سوائے شکاری کتے کے
ایسی جگہ جہاں شراب یا کوئی نشہ پیدا کرنے والی چیز ہو
قبرستان میں
مستحب ہے کہ نماز مسجد میں پڑھے ۔ مسجد میں نماز پڑھنا ثواب عظیم کا باعث ہے۔
حدیث میں ہے
کہ مسجد الحرام میں ایک نماز کا ثواب لاکھ نمازوں کے برابر ہے۔ اور مسجد نبوی میں ایک نماز کا ثواب دس ہزار نمازوں کے برابر ہے اور مسجد اقصیٰ، مسجد کوفہ اور بیت المقدس میں ایک نماز ایک ہزار نماز کے برابر ہے ۔ اور مسجد جامع میں سونمازوں کے برابر اور مسجد محلہ میں پچیسں نمازوں کے برابہ ۔ اور مسجد بازار میں بارہ نمازوں کے برابر ہے۔ اور قبر مبارک امیر المومنین علیہ السلام کے پاس ایک نماز کا ثواب دو لاکھ نمازوں کے برابر ہے ۔ اور اسی طرح دیگر مشاہد مقدسہ میں نماز پڑھنے کے ثواب ہیں۔ مسجد کے ہمسایہ کے لئے مکروہ ہے کہ اپنی مسجد چھوڑ کر بغیر کسی عذر کے دوسری جگہ نماز پڑھے۔ لیکن عورت کے لئے مستحب ہے کہ وہ گھر ہی میں نماز پڑھے۔
کیونکہ وہ اس کے لئے مسجد سے افضل ہے بلکہ اور زیادہ فضیلت اس میں کہ اور زیادہ فضیلت اس میں ہے کہ وہ گھر کے بھی کسی حجرہ میں نماز پڑھے ۔ مسجد میں زیادہ جانا مستحب ہے ۔ خصوصا اس مسجد میں جہاں نماز پڑھنے والا کوئی نہ ہو ۔ اور جو شخص مسجد میں جا کر نماز پڑھنے کا عادی نہ ہو۔ اُس کے ساتھ کھانا، اُس سےکسی کام میں مشورہ لینا ۔ اُس کا ہمسایہ بن کر رہنا وغیرہ مکروہ ہے ۔