![]() |
شیخ نعیم قاسم |
ح ز ب اللہ کے جنرل سیکرٹری شیخ نعیم قاسم کا خطاب
-ہمارا ایک اسلامی، ایک عرب، ایک انسان دوست اور قومی فرض ہے کہ ہم غزہ اور فلسطین کے لوگوں کی حمایت کریں'
- اقصیٰ طوفان نے گزشتہ 75 سالوں کے اسرائیلی قبضے کو مسترد کر دیا'
- 1982 میں جب اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو حزب اللہ کا کوئی وجود نہیں تھا - اور انھوں نے 2000 تک جنوب پر قبضہ کر رکھا تھا، جس کا مقصد مستقل موجودگی کا جواز پیش کرنا اور بستیاں بنانا'
- اسرائیل نے 2000 میں بین الاقوامی قراردادوں کی وجہ سے نہیں چھوڑا بلکہ لبنانی عوام اور مزاحمتی دھڑوں کے اتحاد کی وجہ سے'
- '2006 سے 2023 کے درمیان اسرائیل نے لبنانی فضائی حدود کی 39,000 خلاف ورزیاں اور دیگر خلاف ورزیاں کیں'
- آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ اسرائیل کو اشتعال دلایا گیا، انہوں نے ہمیں مسلسل اکسا
- اسرائیلی 11 اکتوبر 2023 کو حزب اللہ کے خلاف ایک بڑا حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے، حزب اللہ کے لڑائی میں داخل ہونے کے صرف تین دن بعد، لیکن امریکہ نے انہیں ایسا نہ کرنے کا کہا - لیکن ارادہ وہاں تھا'۔
- کیا ہمیں اس بات کا انتظار کرنا چاہیے تھا کہ اسرائیلی ہم پر حملہ کرتے؟ ہم نے پہل کی اور اس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا اور 8 اکتوبر کو سپورٹ فرنٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔
—یہ صرف لبنان اور غزہ پر اسرائیل کی جنگ نہیں ہے، یہ پورے خطے میں اپنے لوگوں کو ختم کرنے کے لیے امریکی اسرائیل کی عالمی جنگ ہے'۔
- ہم کھڑے ہو کر نہیں دیکھ سکتے جب کہ غزہ میں 39 ہزار شہید، اور کیمپوں کے خیمے جلائے جا رہے ہیں'