تقلید
ہر اس شخص کے لیے جس پر تکلیفات شرعی واجب ہیں اور وہ خود مجتہد نہیں اور اس طریقہ احتیاط کو بھی نہیں جانتا یہ واجب ہے کہ تمام احکامات میں مجتہد جامع و شرائط کی تقلید کرے خواب وہ تعلیم یافتہ ہو یا انپڑھ نا بالغ ہو یا فرد کامل اور اگر تقلید نہیں کی گئی تو عمل باطل ہو جائے گا
تحریر الوسیلہ جلد نمبر ایک صفحہ نمبر پانچ توضیح المسائل مراجع ع م1
تقلید سے مراد مجتہد جامع شرائط کے احکامات پر عمل کرنا ہے
توضیح المسائل مراجع جلد نمبر ایک م 2
تقلید واجبات اور محرمات تک محدود نہیں بلکہ مستحبات اور مکروہات میں بھی تقلید ہے اور تقلید صرف عبادات سے مخصوص نہیں بلکہ اس میں تمام اقتصادی اجتماعی اور معاشرتی مسائل وغیرہ شامل ہیں
تحریرالوسیلہ جلد نمبر ایک صفحہ نمبر 5
واجب ہے کہ ہر شخص تمام مسائل میں اپنے مراجع تقلید کے حکم پر عمل کرے
توضیح المسائل مراجع جلد 1م7
لیکن اگر کسی مسئلے میں اس کا کوئی واضح حکم نہ ہو تو مراجع تقلید کے ایک
طبقے کا حکم ولایت صادر ہوگا
فرہنگ فقہ ،جلد1ص364, ولایت فقیہ ،جوادی آملی ص469
بعض مواقع پر تقلید جائز نہیں مثلا اصول دین یعنی احکامات خداوند و پیغمبر اکرم اور ائمہ طاہرین علیہ السلام ضروریات دین اور ایسے موضوعات اور افعال میں سے کسی مجتہد کی تقلید جس میں مرجعیت کی شرط لازم نہ ہو
مرحوم مجتہد کی تقلید پر باقی رہنے کے لیے زندہ مجتہد کی اجازت ضروری ہے
توضیح المسائل مراجع جلد نمبر ایک م 9