قطری وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے
![]() |
قطر کی دستبرداری |
کہ قطر اس وقت تک اسرائیل اورحماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے مذاکرات میں ثالثی کا کردار ادا کرنے میں پیش رفت نہیں کرے گا جب تک یہ دونوں فریقین آپس میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کریں
غیر ملکی میڈیا’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق
وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے ایک بیان میں کہا کہ قطر نے 10 روز قبل اسرائیل اور حماس کو آگاہ کیا تھا کہ اگر انہوں نے اس دوران کوئی معاہدہ نہیں کیا تو قطر ثالثی کی اس کوشش کو روک دے گا
ایک سفارتی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ حماس اور اسرائیل ’نیک نیتی‘ سے مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہیں جس کے بعد قطر نے ثالثی سے دستبرداری کا فیصلہ کیاہے دوسری جانب غزہ میں بھی کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آئے گزشتہ روز سول ڈیفنس ایجنسی کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں سے 14 مزید فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق
اسرائیلی مظالم میں اب تک 43 ہزار 508 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ ترتعداد عورتوں اور بچوں کی ہے جب کہ اس جنگ میں ایک لاکھ سے زائد شہری زخمی اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے دفتر سے ایک نئی رپورٹ شائع ہوئی ہے
جس میں اسرائیل کی جانب سے 2023 کی بعد سے بین الاقوامی قوانین کی متعدد بار خلاف ورزیوں کی تفصیلات پیش کی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کئی بار خلاف ورزی کر چکا ہے۔
صہیونی فورسز کے ہاتھوں عام شہریوں کی اموات میں حیران کن اضافے کی بھی اقوام متحدہ نے مذمت کی اور یہ تصدیق کی کہ صہیونی فورسز کی کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ کے شہری بڑی تعداد میں متاثر ہوئے ہیں، شہید ہونے والوں میں 70 فیصد عورتیں اور بچے شامل ہیں۔
امریکی انتظامیہ کو آگاہی
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ قطر پہلے ہی امریکی انتظامیہ کو(حماس و اسرائیل کے ساتھ )بھی اپنے فیصلے سے آگاہ کر چکا ہے۔کہ جب دونوں فریق ثالثی میں دوبارہ شامل ہوں گے تو وہ اس کے لیے تیار ہوں گے ۔