غسل کی کتنی قسمیں ہیں
واجب غسل کی چھ اقسام ہیں
غسل مس میت
غسل میت
ان تمام اغسال کا (غسلوں کا )طریقہ ایک ہی ہے وہ ہم انشاءاللہ آگے ذکر کریں گے آج ہم ذکر کرنا چاہتے ہیں غسل جنابت کو ۔
غسل جنابت کب واجب ہوتا ہے
منی کا خارج ہونا
غسل جنابت دو طریقوں سے واجب ہوتا ہے ایک یہ ہے کہ منی کا خارج ہونا منی مرد کی خارج ہوگی تو چاہے وہ شہوت کے ساتھ خارج ہو یا بغیر شہوت کے جو نہی منی خارج ہوگی مرد پر غسل جنابت واجب ہو جائے گا عورت پر غسل جنابت اس وقت واجب ہوتا ہے جب اس کی منی شہوت کے ساتھ خارج ہو مرد کے لیے یہ شرط تھی کہ شہوت اور بغیر شہوت دونوں کے ساتھ جونہی منی خارج ہوگی مرد پر غسل جنابت واجب ہے، عورت کے لیے ہے کہ اگر بغیر شہوت کے کوئی رطوبت خارج ہوتی ہے تو وہ غسل جنابت کا بھی موجب نہیں بنتی ،غسل جنابت بھی واجب نہیں ہوتا اور وہ رطوبت بھی پاک ہوتی ہے شرط ہے کہ عورت کی منی یا رطوبت شہوت کے ساتھ نکلے اگر شہوت کے ساتھ نکلے گی تب اس پر جا کے غسل جنابت واجب ہوگا یہ پہلی صورت تھی۔
مباشرت (ہمبستری)کے بعد
دوسری صورت یہ ہے کہ فعل جماع یا مباشرت مختلف نام ہے مثلا کہ مباشرت جماع ایک ہی چیز کے نام ہیں کہ جو ہی میاں اور بیوی دو انسانوں کا جو نہی ملاپ ہوگا تو اس وقت ایک خاص مقدار عضو جب داخل ہوگی فاعل اور مفعول( کرنے والے اور کرانے والے) دونوں پر غسل جنابت واجب ہو جائے گا یہ مسائل بتانا بہت ضروری ہیں اس لیے کوشش کروں گا ان کو تفصیلی طور پر بتاؤں میاں اور بیوی پر فائل اور مفعول پر دونوں پر خدانخواستہ جو انسان بھٹک جاتا ہے کوئی غلط کام بھی کرتا ہے تو بعض لوگ کہتے ہیں کہ نہیں جی اس پر غسل جنابت واجب نہیں ہے کیونکہ اس نے کیا ہی حرام ہے نہیں بھلا اس نے حرام کیا ہے فاعل اور مفعول دونوں پر غسل جنابت واجب ہے، مقدار خاص جب عضو کی داخل ہو جائے گی چاہے منی نکلے یا نہ نکلے دونوں صورتوں میں دونوں پر فائل اور مفعول پر غسل جنابت واجب ہے ۔
کیا مجنب مسجد میں داخل ہو سکتا ہے/مسجد نبوی کا حکم
اس کے بعد آتا ہے کہ جنابت جس پر واجب ہو جاتی ہے اس کے لیے کیا ہے مجنب مسجد میں داخل نہیں ہو سکتا اگر ایمرجنسی ہے مسجد میں داخل ہو کے دوسرے گیٹ سے نکلنا ہے تب بھی وہ کوئی چیز رکھ نہیں سکتا اول تو مسجد میں داخل نہیں ہوگا اگر ایمرجنسی ہے داخل ہوگا تو کوئی چیز رکھ نہیں سکتا اور کوئی چیز وہاں سے اٹھا نہیں سکتا بیٹھ بھی نہیں سکتا یعنی مسجد میں ٹھہر نہیں سکتا مسجد میں ٹھہرنا مجنب کا حرام ہے مسجد نبوی یا مسجد حرام میں بالکل داخل ہی نہیں ہو سکتا اس کے لیے مجنب کے لیے حرام ہے باقی عام جو مساجد ہیں ان میں بیٹھنا ٹھہرنا حرام ہے کوئی کام کرنا حرام ہے اگر ایمرجنسی ہے تو ایک گیٹ سے داخل ہو کر دوسرے گیٹ سے نکل سکتا ہے، اس کے علاوہ مسجد میں بھی داخل نہیں ہو سکتا۔
کیامجنب قرآن مجید کی تلاوت (کتنی) کر سکتا ہے
نماز روزہ یہ جو چیزیں ہیں یہ بھی نہیں ادا کر سکتا جب تک کہ وہ غسل نہ کرے جب تک وہ غسل جنابت انجام نہیں دے گا نماز بھی نہیں پڑھ سکتا روزہ بھی نہیں رکھ سکتا ،قران کریم کو ہاتھ نہیں لگا سکتا ،قران کریم کو نہیں چھو سکتا ،اس کے علاوہ آیات سجدہ ہیں آیات سجدہ ان کو بھی نہیں تلاوت کر سکتا ،باقی قران تلاوت کر سکتا ہے مکروہ ہے کہ سات آیات سے زیادہ یا خاص علماء جو مقدار بتاتے ہیں اس سے زیادہ پڑھنا مکروہ ہےحرام نہیں ہے، لیکن آیات سجدہ مجنب کے لیے پڑھنا بالکل حرام ہے وہ نہیں پڑھے گا۔
غسل جنابت کی حالت میں وضو کیا جا سکتا ہے؟
جنابت کی حالت میں کوئی ایسا کام نہیں کر سکتے جس کے لیے وضو ضروری ہو لہٰذا وضو صحیح نہیں ہوگا بلکہ غسل جنابت کرنا ضروری ہوگا۔