آج ہم غسل نفاس کے بارے میں بتائیں گے
نفاس(بچے کی ولادت)
وہ خون ہے جو بچے کی ولادت کے ساتھ جاری ہوتا ہے خاتون جو نہی بچہ پیدا کرتی ہے جو نہی بچہ شکم مادر سے باہر آتا ہے خون شروع ہو جاتا ہے وہ نفاس شمار ہوگا، اگر وہ خون بچے کی ولادت کے بعد بھی مثلا گھنٹے بعد دو بعد شروع ہو جائے تو پھر بھی وہ نفاس شمار ہوگا۔
ولادت سے پہلے:
ولادت سے پہلے والا خون نفاس نہیں استحاضہ شمار ہوگا اب یہاں سوال ہوتا ہے کہ ولادت سے پہلےبارہ گھنٹے دو گھنٹے چودہ گھنٹے ایک دن پہلے خون شروع ہو جاتا ہے خاتون کو آیا وہ بھی نفاس ہے نہیں وہ نفاس نہیں ہے وہ استحاضہ ہے ۔
فرق کیا ہے(نفاس اور استحاضہ):
نفاس اور استحاضہ میں فرق ہے اس طرح ہے جس طرح حیض اور استحاضہ میں ہے حیض یا نفاس یہ طہارت کو توڑ دیتے ہیں آپ پر غسل اس کے ختم ہونے پر واجب ہو جاتا ہے اس دوران آپ قران مجید کو نہیں چھو سکتے نماز آپ نہیں پڑھ سکتے روزہ نہیں رکھ سکتے یہ نفاس ہے ۔
اس کی مقدار کم از کم :
استحاضہ میں آپ پر نماز بھی واجب ہے اور روزہ بھی واجب ہے، نفاس کی کم سے کم کوئی مقدار نہیں زیادہ سے زیادہ دس دن ہے، کم سے کم جس طرح حیض میں ہے کہ کم سے کم تین دن مقدار ہو لیکن نفاس میں کم سے کم کوئی مقدار نہیں ہے گھنٹہ بھی آ سکتا ہے یا ایک دن بھی آ سکتا ہے لیکن زیادہ سے زیادہ مقدار جو ہے وہ دس دن ہے۔
کیا عورت چالیس دن ناپاک رہ سکتی ہے:
ہمارے ہاں ٹرینڈ بن چکا ہے کہ 40 دن تک خاتون کو ناپاک رکھا جاتا ہے یہ غلط ہے آنے والے بچے پر بھی غلط اثرات پڑھتے ہیں برے اثرات پڑھتے ہیں جب 40 دن تک خاتون ناپاک رہتی ہے حالانکہ شریعت میں دس دن سے زیادہ اس کی ناپاکی نہیں ہے 10 دن زیادہ سے زیادہ لمٹ ہے خون نفاس کی اگر عادت والی خاتون ہے تو عادت کے دن نفاس باقی استحاضہ ہوگا 10 دن اس خاتون کے لیے ہیں جس کی عادت نہیں عادت سے مراد وہی حیض والی عادت جو ہم ذکر کر چکے ہیں کہ اس کی عادت ہے چھ دن خون دیکھتی ہے تو اب نفاس بھی چھ یا سات دن ہی اس کا چلے گا اس کے بعد وہ نفاس ختم ہو جائے گا پھر استحاضہ شروع ہو جائے گا۔
اگر دس دن کے بعد خون آئے:
نفاس اور اگلے حیض کے درمیان 10 دن کا فاصلہ ضروری ہے یہاں ایک اور سوال ہوتا ہے کہ ہاں جی ہمیں تو خون جاری رہا مستقل رہا تو ہم کہاں جائیں 40 دن تک خون جاری رہا 40 دن تک خون جاری رہ سکتا ہے 30 دن تک 20 دن تک دو مہینے تک بھی جاری رہ سکتا ہے لیکن نفاس وہی 10 دن ہے یا عادت ہے تو وہی سات دن اس کے بعد 10 دن کے گیپ اگر آجائے پھر اگلا خون جو ہے وہ حیض شمار ہوگا مثلا آپ نے نفاس دیکھا نفاس کے بعد آپ نے 10 دن کا گیپ رکھنا ہے 10 دن کے دوران جو بھی خون آئے گا وہ استحاضہ شمار ہوگا نماز بھی واجب ہے روزہ بھی واجب ہے اس دس دن کے بعد اگلے دس دن ہے ، اگلا جو پیریڈ ہے اگر 10 دن کے وقفے کے بعد اس میں آپ نے دیکھنا ہے کہ اگر آپ کی عادت والے دن آگئے ہیں تو پھر حیض شمار ہوگا اگر عادت والے دن نہیں ہے تو پھر صفات دیکھیں گے اگر صفات ہیں مثلاً حیض والی خون گرم ہے سرخ ہے یا سیاہ رنگ کا ہے گرمی کے ساتھ نکلا ہے تو پھر آپ حیض کے صفات پر جائیں گی اور نفاس کے اور حیض کے اعمال انجام دیں گی ،نفاس گزر چکا ہے یہ جو اگلے دس ہیں دس دن کے گیپ کے بعد یہ نفاس ہوگا ۔
دس دن میں خون آتا ہے پھر رکتا ہے:
10 دن کے درمیان خون آتا اور رکتا رہے تو کیا ہوگا 10 دن مثلا دس دن ہے جس کی عادت نہیں ہے یا جو سات دن ہم نے ذکر کیے ہیں یہ جو 10 دن ہیں نفاس کے اس دوران خون آتا رہا ہے رکتا رہا ہے تو اب عورت کیا کرے اگر دو دن خون آیا چار دن تین دن نہیں آیا تو اب یہ جو درمیانی ٹائم ہے کیونکہ خاتون پر نماز ساکت ہو جاتی ہے روزے کی قضا ہوتی ہے تو یہاں احتیاط کرے گی احتیاط یہ ہے کہ ان جو پاکیزگی کے دو تین دن آئے ہیں ان کی وہ قضا کرے گی نمازوں کی بھی اور روزے کی بھی باقی دنوں کی اس نے نمازوں کی قضا نہیں کرنی لیکن یہ جو پاکیزگی کے دو تین دن آگئے ہیں ان کی بھی قضا واجب ہو جائے گی۔
اگر نفاس کے بعد دس دن گزرتے ہی اور خون آ جائے یا مستمر رہے تو دس دن بعد والا اگر عادت کے دن ہے تو حیض نہیں تو صفات دیکھے گی یہ ہم ذکر کر چکے ہیں کہ نفاس کے بعد دس دن کا جو گیپ آیا ہے اس کے بعد اگر عادت ہے تو ٹھیک ہے اگر عادت نہیں ہے تو پھر صفات دیکھے گی۔
نفاس کی حالت میں کیا نہیں کر سکتی:
یہ ہم ذکر کر چکے ہیں نفاس والی عورت بھی حیض اور جنابت کی طرح ہے مسجد میں بھی نہیں داخل ہو سکتی قرآن کو نہیں چھو سکتی مسجد میں ٹھہر نہیں سکتی داخل ہو سکتی ہے گزر سکتی ہے کراس کر سکتی ہے ایک دروازے سے دوسرے دروازے کی طرف نکل سکتی ہے لیکن ٹھہر نہیں سکتی کوئی چیز رکھ نہیں سکتی اٹھا نہیں سکتی اور نفاس والی خاتون بھی حیض والی خاتون کی طرح ہے اس کے ساتھ اس کو طلاق نہیں دی جا سکتی اس کے ساتھ مباشرت نہیں ہو سکتی اور وہ آیات سجدہ بھی نہیں پڑھ سکتی جو بھی احکام ہیں جنابت اور حیض والے نفاس والی خاتون پر بھی وہی جاری ہوں گے