**اسد اللہ کا شیر، جہاں اسلام کا حقیقی
ہیرو**
*فرزندِ اسلام و قرآن، مقاومت اسلامی کا دھڑکتا ہوا دل اور روح تابان، سید حسن نصراللہ*
کا جسدِ خاکی دفنائے جانے کو کچھ دن باقی ہیں۔
شرق و غرب کی تمام توجہات کا مرکز یہی موضوع ہے۔ دنیا بھر سے اب تک کی اطلاعات کے مطابق، 79 ممالک کی شخصیات لبنان پہنچ رہی ہیں تاکہ وہ اس عظیم قائد کا آخری دیدار کرسکیں
اسرائیل اور امریکا اس تشییع جنازہ سے اس قدر خائف ہیں کہ انہوں نے لبنان کی حکومت پر دباؤ ڈال کر فلائٹس بند کروا دی ہیں۔ یہ اقدام اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ سید حسن نصراللہ کی شخصیت اور ان کی میراث نے صرف لبنان یا مشرق وسطیٰ ہی نہیں، بلکہ پوری دنیا کو متاثر کیا ہے۔ ان کی شہادت یا انتقال نے ایک ایسی لہر پیدا کی ہے جو ظلم و استبداد کے خلاف مزاحمت کی علامت بن چکی ہے۔
سید حسن نصراللہ صرف ایک قائد نہیں تھے، بلکہ وہ ایک تحریک، ایک سوچ، اور ایک ایسا جذبہ تھے جو ہر ظالم کے لیے خوف اور ہر مظلوم کے لیے امید کا باعث تھا۔ ان کی زندگی اور جدوجہد نے یہ ثابت کیا کہ حق اور عدالت کے راستے پر چلنے والے ہی تاریخ کے اصل ہیرو ہوتے ہیں۔ اب جبکہ وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ہیں، ان کی میراث اور ان کا پیغام ہمیشہ زندہ رہے گا۔
**"وہ لوگ جو اپنی جانوں کو اللہ کی راہ میں قربان کرتے ہیں، وہ مردہ نہیں، بلکہ زندہ ہیں۔"**
سید حسن نصراللہ کی قربانیاں اور ان کی جدوجہد ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گی۔