رمضان المبارک کےچاند کا مسئلہ
اگر پہلے معلوم نہ ہو سکےتو کیا کریں روزہ کس نیت سے رکھیں؟
مومنین کرام جس طرح آپ کو معلوم ہے کہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے تو رمضان کریم سے پہلے، ایک دن پہلے یا 30 شعبان ہے یا پہلی رمضان ہے اس دن مسئلہ بنتا ہے کہ آیا کیا کیا جائے بعض مقام ایسے ہیں جہاں پتہ چل جاتا ہے یا آج کل اتصالت قوی ہیں مضبوط ہیں رابطہ ہو جاتا ہے تو کچھ عرصہ پہلے تھا کہ یہ ممکن نہیں ہوتا تھا رابطہ دوسرے علاقوں کے کیونکہ بادل آگئے ہیں باقی مسئلہ بن گیا ایک علاقے میں چاند نظر نہیں آیا تو دوسرے علاقے سے پھر خبر لی جاتی تھی تو بعض دفعہ یہ صورتحال بن جاتی ہے کہ چاند آنے کی چاند کی خبر آنے کی اتنی تاخیر ہو جاتی ہے کہ اگلا دن چڑھ جاتا ہے تو اگلا دن جو چڑھے گا اس پر ہمارا کیا وظیفہ ہوگا ہم کیا کریں گے اس میں ہم نے روزہ رکھنا ہے اس دن جو روزہ رکھنا ہے وہ ہم یہ نیت کریں گے کہ ہمارآ یا کوئی قضاء ہے یا کوئی مستحب ہے یا کوئی نذر کا روزہ ہے یہ نیت کریں گے ہم رمضان کے روزے کی نیت نہیں کر سکتے کسی بھی نیت سے روزہ رکھ لیں گے قضاء ہے مستحب ہے نذر ہے کوئی بھی نیت کر کے ہم روزہ رکھ لیں گے۔
اگر زوال سے پہلے خبر آجائے
اگر پتہ چل جائے رمضان ہے زوال سے پہلے اب زوال سے پہلے عمومی طور پر خبر آجاتی ہے یہ آ جاتی تھی زوال سے پہلے پہلے کہ رمضان کریم ہے یا شعبان ہے شعبان ہے تو جو آپ نے روزہ رکھا ہوا ہے وہ ٹھیک ہے کیونکہ آپ نے قضاء یا نذر یا مستحب روزہ رکھا ہوا تھا تو وہ بھی ٹھیک ہے۔
اگر رمضان کا چاند ہے تو نیت تبدیل کر لیں ؟
اگر آپ رمضان چڑھ آیاہے تو فوراً آپ نیت تبدیل کر لیں گے جونہی آپ کو پتہ چلا ہے ہاں جی رمضان کریم ہے آج پہلی ہے تو فوراً آپ نیت کنورٹ کریں گے کہ آج میں نےرمضان کا ہی روزہ رکھا ہوا ہے تو وہ آپ کا روزہ درست ہوگا۔
یا یہ نیت کہ میرا جو بھی وظیفہ ہے
یا یہ نیت کریں کہ میرا جو بھی وظیفہ ہے مثلاآپ یہ نیت کرتے ہیں کہ میرے اوپر جو بھی ذمہ داری ہے میں اس کا روزہ رکھ رہا ہوں روزہ رکھا رمضان آگیا تو ٹھیک ہے نہ آیا تو میرے اوپر قضاء ہے یا جو ہے یا شعبان کا مستحب روزہ ہے جو بھی میرا وظیفہ بنتا ہے ، یعنی عموی دل میں اجمالی طور پر نیت کر لیتا ہے تو بھی کافی ہے۔
رمضان آنے سے پہلے اگر نیت کریں گے تو باطل ہے
اگر رمضان کی نیت کریں گے تو باطل ہے مثلاً آپ کو نہیں پتہ چلا رمضان شروع ہوا ہے یا نہیں ہوا آپ نے قضاء کی نیت نہیں کی نذر کی نیت نہیں کی مستحب کی نیت نہیں کہ آپ نے کہا میں رمضان کا ہی روزہ رکھ رہا ہوں تو یہ درست نہیں ہے آپ کا وہ روزہ باطل ہو جائے گا۔
چاند کیسے دیکھنا ہے ؟
اب آتا ہے حکم کے چاند کیسے دیکھنا ہے ہمارے مذہب جعفریہ فقہ جعفریہ میں اکثر مراجع عظام جس طرح سید علی سستانی کے نزدیک چاند دیکھنے کا حکم یہ ہے کہ
- اپنی انکھوں سے دیکھا جائے آلات کے ذریعے یا جو مائکروسکوپ وغیرہ یا جو مشینیں ہیں ان سے ہم نہیں اخذ کر سکتے ہم حکم کہ اب چاند نظر آگیا ہے۔
- یا خود دیکھیں گے یا دو عادل شخص گواہی دیں گے عادل شخص مثلاً کہ جو ہمارے پیش نماز ہیں یا جو عادل ہیں جو علماء کرام ہیں جو مثلاً ان کے عادل کی ہم تعریف پہلے کر چکے ہیں دو عادل شخص گواہی دے دیں کہ چاند نظر آگیا ہے تو بھی ٹھیک ہے اگر وہ کہیں گے نہیں آیا تو پھر بھی ہم اس پر عمل کریں گے ۔
- یا بہت سارے لوگ مثلا 30 ،40، 50 لوگ بہت سارے لوگ اکٹھے ہو کے کہتے ہیں ہاں جی ہم سب نے چاند دیکھا ہے نظر آگیا ہے اگر وہ عادل نہ ہوں تو پھر ہم ان کی بات پر بھی عمل کر سکتے ہیں اور ان کی بات پر ہم عمل کرتے ہوئے اس دن پر اگر وہ کہتے ہیں ہم نے چاند دیکھا ہے تو ہم عمل کریں گے کہتے ہیں نہیں دیکھا تو ہم اس پر بھی عمل کریں گے ان کی بات ہم پر ہم عمل کریں گے کیونکہ بہت زیادہ لوگ کہے رہے ہیں ۔
یہ بھی جانیں ؟
روزے کے دیگر شرعی مسائل