وضو کی شرائط
![]() |
شیعہ وضو |
وضو میں 11 شرطیں ہیں
- نیت اس میں ضروری ہے کہ نیت قربتہ الی اللہ وضو کرنے کا دل میں قصدارادہ ہو یعنی وضو کر رہا ہوں نماز وغیرہ کے بجا لانے کے لیے محض خدا کی عطا تو خوشنودی کے لیے اور یہ نیت اخر وضو تک برقرار رکھے یعنی قصد قربت زہن میں ضروری ہے نیت کو زبان سے یا الفاظ سے ادا کرنا ضروری نہیں ہے صرف اس کا قصد کرنا ہی کافی ہے اس کا ارادہ کرنا ہی کافی ہے مثال کے طور پر اگر کسی وضو کرنے والے سے یہ پوچھا جائے کہ تم کیا کر رہے ہو تو وہ یہ جواب دے کہ میں وضو کر رہا ہوں ایسا نہ ہو کہ غافل ہو جائے یا سوال کے جواب میں زہن میں رہے
- جس پانی سے وضو کیا جائے وہ آب مطلق یعنی خالص پانی ہو مضاف پانی سے وضو صحیح نہیں ہے
- وضو کا پانی پاک ہو وہ نجس نہیں ہونا چاہیے
- آب وضو مباح ہو یعنی غصبی نہ ہو اور آب نجس و غصبی کے حکم میں وہ پانی بھی ہے جس پر نجس غصبی ہونے کا بدتریق اثر شعبہ ہو یعنی اگر دو برتنوں میں پانی اور یقین ہو کہ ایک نجس یا غصبی ضرور ہے مگر یقین کے ساتھ یہ معلوم نہ ہو کہ کون سا ہے تو دونوں نجس یا غصبی قرار پائیں گے ہاں اگر وضو کر چکنے کے بعد معلوم ہو کہ وہ پانی غصبی تھا تو وضو صحیح ہوگا لیکن اس پانی کا معاوضہ اصل مالک کو دے دے اور اگر بعد وضو یہ معلوم ہو کہ وہ پانی نجس تھا تو وہ وضو باطل ہوگا اور اس طرح اگر وضو کے بعد معلوم ہو کہ وہ پانی مضاف تھا تب بھی وضو باطل ہوگا
- اعضائے وضو پاک ہوں دیگر اعضا یا کپڑے اگر نجس ہوں تو وضو کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ہاں نماز کے لیے اگر کوئی عذر نہ ہو تو دیگر اعضا اور لباس کی طہارت لازمی ہوگی
- وضو اگر آب قلیل یعنی کر سے کم سے کیا جائے تو وضو کا پانی نجاست کے دور کرنے میں استعمال نہ ہوا ہو
- وضو کی جگہ اور یعنی جہاں پر وضو کا پانی گرے اسی طرح برتن کا پانی کا برتن مباح یعنی غصبی نہ ہو اور نہ ہی وہ برتن سونے یا چاندی کا ہو
- استعمال آب سے کوئی امر مثلا بیماری وغیرہ معنی نہ ہو ورنہ جبیرہ کا حکم ہوگا یا تیمم کرنا ہوگا
- ترتیب یہ نہیں پہلے منہ دھوئے اس کے بعد دانہ ہاتھ پھر بایاں ہاتھ اور پھر سر کا مسح اور پھر دونوں پاؤں کا مسح بنا برہود پیروں میں بھی ترتیب ملحوظ رکھی جائے
- موالات یعنی افعال وضو کو پہ در پہ بجا لائے کسی عضو کے دھونے یا مسح کرنے میں اتنی دیر نہ کرے کہ جس کی وجہ سے پہلے عذاب خشک ہو جائیں ورنہ وضو باطل ہے البتہ اگر گرمی کی حرارت یا بدن کی گرمی کی وجہ سے پہلاعضو خشک ہو جائے باوجود یہ کہ اس نے مولات کو قائم رکھا ہے تو اس کا وضو صحیح ہوگا
- اپنا وضو خود کرے اور اگر خود کرنے پر قدرت نہ رکھتا ہو یعنی مجبور ہو تو دوسرا شخص اس سے وضو کرائے مگر وضو کی نیت وہ خود کرے
مستحبات وضو
- وضو کے برتن کو دائیں طرف رکھنا اور اگر لوٹا وغیرہ ہے تو بائیں جانب رکھنا
- وضو سے پہلے مسواک کرنا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کا ارشاد ہے کہ مسواک کر کے دو رکعت نماز پڑھنا اس 70 رکعت نماز سے بہتر ہے جو بے مسواک پڑھی جائے
- وضو کرتے وقت قبلہ رخ بیٹھنا
- اول رات دونوں پیشاب یا سونے کی وجہ سے وضو کے لیے ایک مرتبہ دھوئے اور پخانہ پھرنے کے سبب سے اگر وضو کیا جائے تو دو مرتبہ
- بسم اللہ کہنا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کوئی شخص وضو کرے اور بسم اللہ نہ کہے تو شیطان کا قابو اس کے وضو میں ہوتا ہے اور روایات میں ہے کہ بسم اللہ کہنے سے طہارت کا اثر تمام جس سے انسان میں پیدا ہوتا ہے اور وہ وضو ثواب کے اعتبار سے غسل کے برابر ہوتا ہے
- پانی سامنے انے کے بعد یہ دعا پڑھنا الحمد لله الذي جعل الماء طهورا فلم يجعلوه نجس
- ہاتھ پر پانی ڈالتے وقت یہ دعا پڑھنا
- اللهم اجعلني من التوابين واجعلني من المطهرين
- تین مرتبہ کلی کرنا پھر تین مرتبہ ناک میں پانی ڈالنا
- ہر عضو پر پانی ڈالنے کے لیے چلو دانے ہاتھ میں لینا یہاں تک کہ اس سے بائیں ہاتھ میں لے کر دانیاد کو دھونا
- ہر عضو کے لیے اوپر کے ایسے پر پانی ڈالنا مستحب ہے لیکن دونوں تمام اعضا میں اوپر کی طرح سے واجب ہے
- ہاتھ دھونے میں مرد کے لیے پہلی مرتبہ کہنی کی پشت سے ابتدا کرنا اور دوسری مرتبہ کہنی کے اندر کی طرف سے شروع کرنا اور عورت کے لیے اس کے برعکس
- انگشتری کو حرکت دے کر پانی پہنچانا
- وضو کرنے کی حالت میں سورہ انا انزلنا پڑھنا
- وضو کے بعد ایت الکرسی پڑھنا
- وضو کرنے میں وضو کرنے کی دعائیں پڑھنا