وضو جبیرہ کیا ہے
جبیرہ کیا ہے
جبیرہ سے مراد وہ لکڑی ہے جو شکستہ عضو پربندی جاتی ہے یا پٹی اور کچھ دوا یا مرہم ان میں سے کوئی چیز عضو وضو کے زخم وغیرہ پر بندی یا لگی ہوئی ہو اور بغیر تکلیف و ضرر کے اس کا جدا کرنا یابا وجود اس کے لگے رہنے کے اصلی مقام تک پانی پہنچانا ممکن نہ ہو ی پانی اس جگہ نقصان کرتا ہو تو ادھر ادھر کے مقام کہ جن کا دھونا ممکن ہو ان کو موافق معمول کے دھو کر پٹی یا دوا وغیرہ پر بشرط کہ وہ پاک ہوں پانی سے مسح کرنا واجب ہے اور اگر یہ چیزیں نجس ہوں تو واجب ہے کہ دوسرا پاک کپڑا رکھ کر اس پر مسح کرے اور ایسی صورتوں میں احتیاطا تیمم بھی کرے غسل و تیمم میں بھی جبیرہ کے یہی احکام جاری ہوں گے آشوب چشم کی صورت میں اگر آنکھ کو اوپر سے دھونا مضر ہو تو اقوی یہ ہے کہ تیمم کرنا معین ہے۔
ہاں اگر کوئی حائل ہو مثلا آنکھ پر دوائی لگی ہو اور اس کا دور کرنا مضر ہو تو جبیرہ کا حکم معین ہے اور اگر اعضائے وضو یا غسل میں جبیرہ کے علاوہ کوئی شےحائل ہو جیسے تارکول وغیرہ جس کا چھوٹنا ناممکن ہو تو اس پر مسح کر لینا کافی ہے، اگرچہ اخوط یہ ہے کہ مسح اس طرح کیا جائے کہ اس پر دھوناصادق آ جائے اور اگر یہ حائل بلا ضرورت لگایا گیا ہو تو تیمم ترک نہ ہو یعنی واجب ہے
جو نمازیں جبیرہ کی حالت میں پڑی ہیں ان کی قضاء لازمی نہیں ہے البتہ صحت حاصل ہو جانے کے بعد دوسری نمازوں کے لیے جو بعد میں بجا لائے گا وضو غسل وتیمم کا اعادہ کرنا چاہیے