گزشتہ سے پیوستہ
گزشتہ بلاگ میں ہم نے غسل حیض کے بارے میں بتایا کہ حیض کیا ہے کتنے دن آتا ہے۔
اگر مہینے میں دو مرتبہ خون آ جائے تو کیا ہوگا
آج ہم ذکر کریں گے کہ اگر دو خون آجائیں مثلا خون دو دفعہ مہینے میں آجاتا ہے نارملی یہ ہے کہ خون ایک دفعہ مہینے میں آتا ہے چھ سات دن کے لیے آتا ہے نارمل جو ہے ویسے 10 دن تک آ سکتا ہے 10 دن تک ہے شمار ہوگا نارمل یہ ہے کہ ایک دفعہ ہوتا ہے اگر دو دفعہ آ جائے تو دونوں خون اس وقت حیض شمار ہوں گے جب ان دونوں کے درمیان 10 دن کا گیپ آ جائے مثلا پہلی تاریخ کو خاتون نے دیکھا چھ سات تاریخ کو اس نے غسل کیا 16 ،17 تاریخ کو پھر خون حیض کی صفات آگئی، خون آگیا اور صفات بھی وہی تھیں خون گرم ہے سرخ ہے سیاہ ہے جلن کے ساتھ نکلا ہے تو اب یہ بھی ہے حیض شمار ہوگا اب اس پر نماز روزہ اور یہ چیزیں ساقط ہو جائیں گی۔
دس دن کے اندر دو خون آجائیں
اگر دونوں خون دس دن کے اندر آگئے ہیں پہلے 10 دن کا گیپ آ جائے دونوں حیض شمار ہوں گے اگر دونوں دس دن کے اندر آگئے ہیں تو دونوں ایک ہی حیض شمار ہوں گے وہ کس طرح ایک ہی حیض شمار ہوں گے مثلاً اس کو خون آیا ہے تین دن کے بعد ختم ہو گیا ہے تین دن کم از کم تین دن ہیں جو ہم ذکر کر چکے ہیں پیریڈ خون حیض کا تین دن مکمل ہوئے ہیں چوتھے دن خون رک گیا ہے اب پانچویں چھٹے دن پھیرآ گیا ہے تو اب اس کا کیا حکم ہے کیا یہ دو علیحدہ حیض ہیں یا پہلا حیض ہے دوسرا استحاضہ ہے نہیں ایسا نہیں ہے اگر 10 دن کے اندر دو دفعہ آ جائے تین دفعہ آجائے تو یہ خون حیض ہی شمار ہوگا اب خاتون کہتی ہے کہ میں نے تو غسل کر لیا تھا میں نے تو نمازیں بھی پڑھی ہیں ایسا نہیں ہے آپ نے غسل کیا آپ نے نمازیں پڑھی آپ کو یہ نمازیں قضا کرنی ہوگی احتیاطاً کیونکہ یہ 10 دن کا پیریڈ حیض ہی شمار ہوگا چاہے اس کے دوران ایک دن دو دن یا تین دن آپ پاکیزگی کی حالت میں بھی رہی ہوں پھر بھی کیونکہ تین دن چار دن کے بعد گیپ کے بعد پھر حیض آگیا ہے تو یہ آپ کا پورا 10 دن کا پیریڈ حیض شمار ہوگا ۔
اگر10 دن کا وقفہ نہیں ہے
مثلا کہ دو خون آئے ہیں مثلا ایک خون آیا ہے پہلی سے چھ تاریخ تک خون آ گیا ہے عورت نے غسل کر لیا ہے اب 12 ،13 تاریخ کو کیونکہ چھ سات کے بعد 12، 13 تاریخ 10 دن کا گیپ نہیں بنتا دوبارہ خون آگیا ہے اور اس میں بھی حیض کی صفات ہیں تو اب یہاں کیا کرنا ہوگا تو پہلا جو ہے وہ حیض شمار ہوگا ، کیونکہ وہ صفات رکھتا تھا اگر پہلے میں صفات نہیں تھی عادت نہیں تھی اس کی مثلاً کہ نارمل بلیڈنگ ہوئی پیلا خون تھا گرم نہیں تھا دوسرا صفات رکھتا تھا گرم تھا سرخ تھا سیاہ تھا تو وہ دوسرا جو بھی صفات رکھتا ہوگا ان دونوں خونوں میں جو بھی حیض کی صفات رکھتا ہوگا کیونکہ 10 دن کا گیپ نہیں ہے تو جو بھی صفات حیض رکھتا ہوگا وہ حیض شمار ہوگا۔
اگر دونوں خون میں دس دن کا گیپ بھی نہیں ہے/صفت بھی رکھتے ہیں
اگر دونوں صفات رکھتے ہیں مثلا دو خون آئے ہیں دونوں حیض کی صفت رکھتے ہیں اور 10 دن کا گیپ بھی نہیں ہے تو اب کیا ہوگا جو 10 دن کے اندر آگیا ہے وہ حیض شمار ہوگا گیارویں دن سے وہ استحاضہ شمار ہوگا کیونکہ 10 دن کا گیپ نہیں ہے تو 10 دن کے اندر جو آیا ہے وہ حیض شمار ہوگا گیارویں دن سے استحاضہ شمار ہوگا۔
اگر ایک خون میں صفات ہیں/دوسرے میں نہیں ہیں
اگر ایک صفات والا ہے تو وہ حیض شمار ہوگا مثلا دو خون آئے ہیں 10 دن کا گیپ نہیں ہے دونوں میں سے ایک صفات رکھتا ہے حیض کی تو وہی حیض شمار ہوگا دوسرا حیض شمار نہیں ہوگا کیونکہ دوسرے کی صفات ہی نہیں ہیں۔
کیا حیض کی حالت میں زکر خدا کیا جاسکتا ہے
حیض خاتون پر مستحب ہے کہ نماز کے وقت وضو کر کے نماز والی جگہ کا جگہ پر بیٹھے حیض خاتون کے لیے مستحب ہے کہ جونہی نماز کا ٹائم ہو وضو کرے نماز کی جگہ پر مصلے پر بیٹھے اور ذکر خدا کرے تسبیحات اربعہ کرنا بہتر ہے۔
حیض میں مکروہ/حرام کام
خضاب کرنا خاتون پر حیض کی حالت میں مکروہ ہے قران مجید اٹھانا مکروہ ہے پڑھنا بھی مکروہ ہے ہاتھ لگانا حرام ہے قران مجید کے الفاظ کو ہاتھ لگانا حرام ہے مستحب غسل بھی کر سکتی ہے مثلآ کہ کوئی مستحب غسل کا دن آگیا ہے کوئی ایسا دن آگیا ہے جہاں غسل مستحب ہے تو حیض کی حالت میں وہ غسل مستحب غسل بھی کر سکتی ہے مثلاکہ خاتون جنابت کی حالت میں تھی اوراس نے غسل نہیں کیا تھا اور اس کو خون حیض آگیا ہے تو اب وہ پورا سات دن ایسے نہیں گزارے گی بلکہ وہ غسل جنابت کر لے گی اس کا غسل جناب ٹھیک ہے وضو کرے گی وضو بھی کر سکتی ہے عبادت کی جگہ پر بیٹھ کر ذکر خدا بھی کر سکتی ہے بس اس پر جو چیزیں حرام ہیں وہ یہ ہیں نماز نہیں پڑھ سکتی روزہ نہیں رکھ سکتی قران مجید کے الفاظ کو ہاتھ نہیں لگا سکتی طواف نہیں کر سکتی جو جو چیزیں جنابت کی حالت میں حرام ہے اس پر بھی حرام ہے ۔