روزے کا کفارہ اور فدیہ: مکمل گائیڈ
رمضان المبارک کے روزے ہر مسلمان پر فرض ہیں۔ اگر کوئی جان بوجھ کر روزہ توڑ دیتا ہے یا کسی مجبوری کی وجہ سے نہیں رکھ پاتا، تو اس پر کفارہ یا فدیہ واجب ہوتا ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم روزے کے کفارے اور فدیہ کی تفصیل بیان کریں گے۔
روزے کا کفارہ
اگر کوئی شخص جان بوجھ کر روزہ توڑ دیتا ہے، مثلاً کھانے، پینے یا کوئی اور ایسا عمل انجام دیتا ہے جو روزہ توڑنے والا ہے، تو اس پر کفارہ واجب ہے۔
کفارہ کے احکام:
1. مسلسل 60 روزے رکھنا
اگر کوئی شخص جان بوجھ کر روزہ توڑتا ہے تو اس پر مسلسل 60 روزے رکھنا واجب ہے۔
ان روزوں میں ناغہ نہیں ہو سکتا، اگر ناغہ ہو جائے تو دوبارہ 60 روزے مسلسل رکھنے ہوں گے۔
2. 60 مسکینوں کو کھانا کھلانا
اگر کوئی شخص مسلسل 60 روزے نہیں رکھ سکتا، تو وہ 60 مستحق افراد کو کھانا کھلائے گا۔
ہر شخص کو ایک وقت کا کھانا دینا ہوگا، یا 750 گرام (ساڑھے سات سو گرام) کھانے کی چیز (گندم، چاول، جو، کھجور، روٹی وغیرہ) دینا ہوگی۔
روزے کا فدیہ
کن لوگوں پر فدیہ واجب ہے؟
1. مسلسل بیمار شخص
وہ شخص جو مسلسل بیمار ہو اور روزہ رکھنے کے قابل نہ ہو، اس پر قضا واجب نہیں، بلکہ صرف فدیہ واجب ہوگا۔
2. اگر کسی بیماری کے باعث روزہ چھوٹ جائے اور اگلے رمضان تک قضا نہ ہو
ایسا شخص پہلے قضا روزے رکھے گا اور اس کے ساتھ فدیہ بھی ادا کرے گا۔
3. سفر یا کسی اور مجبوری کے باعث روزہ نہ رکھ سکے
اگر کسی شخص نے کسی مجبوری کے باعث روزہ نہیں رکھا اور اگلے رمضان تک قضا بھی نہ کی، تو اس پر قضا کے ساتھ فدیہ بھی واجب ہوگا۔
فدیہ کی مقدار
750 گرام (ساڑھے سات سو گرام) کھانے کی کوئی چیز
یہ مقدار کسی بھی مستحق کو دی جا سکتی ہے، جیسے گندم، آٹا، چاول، کھجور، روٹی وغیرہ۔
فدیہ رقم کی صورت میں ادا نہیں کیا جا سکتا، بلکہ کھانے کی چیز ہی دینی ہوگی۔
کیا فدیہ ہر سال دگنا ہوتا رہے گا؟
نہیں، اگر کسی شخص کے کئی سالوں کے روزے چھوٹے ہیں اور وہ قضا نہ کر سکا، تو جتنے روزے چھوٹے ہیں صرف ان ہی کا فدیہ دینا ہوگا۔
اہم نکات:
✔️ اگر کوئی شخص روزہ جان بوجھ کر توڑ دے تو اس پر 60 روزے یا 60 مسکینوں کو کھانا کھلانا لازم ہے۔
✔️ اگر کسی شخص کا روزہ بیماری یا کسی اور وجہ سے رہ جائے اور وہ اگلے رمضان تک قضا نہ کرے تو اس پر قضا کے ساتھ فدیہ بھی واجب ہوگا۔
✔️ فدیہ رقم کی صورت میں نہیں دیا جا سکتا، بلکہ کھانے کی چیز دینی ہوگی۔
✔️ مستقل بیمار شخص پر صرف فدیہ واجب ہے، قضا نہیں۔
نتیجہ
رمضان کے روزے اسلام کا اہم رکن ہیں۔ اگر کسی کو روزہ رکھنے میں دشواری ہو یا وہ جان بوجھ کر روزہ توڑ دے، تو اس کے لیے کفارہ یا فدیہ ادا کرنا ضروری ہے۔ فدیہ اور کفارے کے یہ احکام شرعی اصولوں کے مطابق ہیں، اور ان پر عمل کرنا ہر مسلمان کے لیے لازم ہے۔
اگر آپ کو مزید سوالات ہیں، تو نیچے کمنٹس میں پوچھ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
▶️ روزے کی نیت اور اس کے احکام
▶️ روزہ کن چیزوں سے ٹوٹ جاتا ہے؟ مکمل فہرست